بسم اللہ الرحمن الرحیم

سائنس و ٹیکنالوجی

پاکستان، بھارت ایشیا، یورپ اور مشرق وسطی میں انٹرنیٹ سروس متاثر ہونے کا امکان

بحیرہ احمر میں موجود انٹرنیٹ ڈیٹا تاریں کٹنے کے باعث ٹیلی کام کمپنیوں کو سخت مشکلات

بحیرہ احمر میں موجود  انٹرنیٹ ڈیٹا تاریں کٹنے کے باعث دنیا بھرمیں انٹرنیٹ سروس متاثر ہونے کا امکان ہے۔

پاکستان، بھارت ایشیا، یورپ اور مشرق وسطی کے ممالک متاثرہوسکتے ہیں۔ ایک ساتھ چارکیبلز کا کٹ جانا انتہائی غیرمعمولی ہے۔

سی کوم کے چیف ڈیجیٹیل آفیسر پرانیش پڈایاشی کا کہنا تھا کہ یمنی میریٹائم سے پرمٹ کے حصول میں 8 ہفتے لگ سکتے ہیں، تاہم کیبلز کی مرمت تک ٹریفک روٹ کو تبدیل کیا جائے گا۔

ہانگ کانگ کی ٹیلی کام کمپنی  ایچ جی سی کے مطابق  تقریبا 25 فیصد تک ایشیا، یورپ اور مشرق وسطی کا ٹریفک متاثر ہو رہا ہے۔

کمپنی کا مزید کہنا تھا کہ صارفین کو پیش آ نے والی دشواری کو کم کرنے کے لیے ٹریفک روٹ کو تبدیل کیا جا رہا ہے، جبکہ متاثرہ کاروبار کو اسسٹنٹ بھی فراہم کر رہے ہیں۔ تاہم کمپنی کی جانب سے کیبلز کو نقصان پہنچنے کی وجوہات نہیں بتائی جا سکی ہیں۔

عالمی میڈیا سے گفتگو میں جنوبی افریقن کمپنی Seacom کا کہنا تھا کہ کیبلز کی مرمت میں تقریبا 1 ماہ سے زائد لگ سکتے ہیں، جبکہ اس حوالے سے کہنا تھا کہ وقت زیادہ لگنے کی وجہ اس ایریا میں مرمت کے لیے سیکیورٹی پرمٹ کا حصول ہے۔

Seacom کے چیف ڈیجیٹیل آفیسر پرانیش پڈایاشی کا کہنا تھا کہ یمنی میریٹائم سے پرمٹ کے حصول میں 8 ہفتے لگ سکتے ہیں، تاہم کیبلز کی  مرمت تک ٹریفک روٹ کو تبدیل کیا جائے گا۔

دوسری جانب دیگر متاثر ہونے والے نیٹ ورکس میں ایشیا، افریقہ، یورپ 1، 25,000 کلومیٹر (15,534-میل) کیبل سسٹم ہے جو جنوب مشرقی ایشیا کو مصر کے راستے یورپ سے جوڑتا ہے۔ یورپ انڈیا گیٹ وے (EIG) کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ جبکہ EIF یورپ، مشرق وسطی اور بھارت کو جوڑتا ہے۔

مزید پڑھیے  کالعدم تنظیم کا احتجاج،لاہور کے بعض علاقوں میں انٹرنیٹ بند کرنے کی ہدایت

کمپنی کا مزید کہنا تھا کہ وہ انڑنیٹ ٹریفک کو کچھ 80 سب میرین کیبل سسٹمز تک پہنچا سکتی ہے، جس سے 100 ممالک تک رسائی ممکن ہوگی۔

Back to top button