منصوبہ بندی و ترقی کے وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت پاکستان کے نوجوانوں کو ہنرمند تکنیکی پاور ہاؤس میں تبدیل کرنے کا ایک تاریخی موقع فراہم کرتی ہے۔
وفاقی وزیر نے آج اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سے مقامی کاروبار عالمی سطح پرمسابقت کے قابل بنیں گے اور گورننس شفاف، ڈیٹا پر مبنی ترقی میں تبدیل ہو گی۔
احسن اقبال نے کہا مصنوعی ذہانت، روبوٹکس، کوانٹم کمپیوٹنگ اور خود مختار خلائی ٹیکنالوجیز میں مہارت حاصل کرنے والی قومیں آنے والی دہائیوں میں عالمی معیشت کی قیادت کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کا اُڑان پاکستان وژن اس عزم کے ساتھ مضبوطی سے ہم آہنگ ہے جو برآمدات کے پانچ ستونوں، برآمدات، ای پاکستان، ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی، توانائی اور انفراسٹرکچر، مساوات اور بااختیار بنانے پر مشتمل ہے۔
وفاقی وزیر نے سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس وقت زمین کے گرد چکر لگانے والے 9,000 سے زائد سیٹلائٹس معیشتوں کو تبدیل کر رہے ہیں اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور قبل از وقت انتباہی نظام کے ذریعے بے شمار جانیں بچا رہے ہیں۔
احسن اقبال نے مزید اعلان کیا کہ حکومت قومی معیشت کو اپ گریڈ کرنے کیلئے نیشنل سینٹر فار کوانٹم کمپیوٹنگ اور نیشنل سینٹر فار نینو ٹیکنالوجی سمیت تین سینٹرز آف ایکسی لینس قائم کرے گی۔
انہوں نے کہا پاکستان میں نئی سیلیکون ویلی تشکیل دینے کیلئے اقدامات جاری ہیں۔
