بھارتی جنگی طیاروں کی بھیانک تاریخ؛ حادثات میں 600 پائلٹس ہلاک

تیجس کا دوسرا حادثہ، مگ 29 طیاروں کے بھی 25 سے زیادہ بڑے حادثات ہو چکے ہیں

بھارتی فضائیہ کے جنگی طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کی تباہی کی طویل اور تلخ تاریخ ایک بار پھر منظرعام پر آئی ہے، جن میں اب تک 600 سے زائد پائلٹس ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ حادثات کی مجموعی تعداد بھی ہزار سے زیادہ بتائی جاتی ہے۔ بھارتی فوج کی کمزور منصوبہ بندی، تکنیکی مسائل، تربیتی خامیوں اور پروازوں کے دوران خطرناک غلطیوں کی وجہ سے نہ صرف قیمتی طیارے مسلسل تباہ ہو رہے ہیں بلکہ کئی پائلٹس کی جان بھی جا چکی ہے۔

بھارتی فضائیہ کے بیڑے میں شامل MiG سیریز اور مقامی طور پر تیار کیے گئے نئے تیجس طیارے دونوں ہی بار بار حادثات کا شکار ہو رہے ہیں۔ تیجس طیارے بھارت کی طویل تحقیق اور بھاری اخراجات کے بعد تیار کیے گئے اور گزشتہ برس ہی بھارتی فضائیہ میں شامل کئے گئے تھے۔ تاہم یہ منصوبہ شروع ہوتے ہی مشکلات کا شکار ہوگیا۔

مارچ 2024 میں تیجس راجستھان میں تربیتی پرواز کے دوران گر کر تباہ ہوا اور پائلٹ نے ایجیکٹ ہو کر جان بچائی۔ اس واقعے کے چند ماہ بعد دبئی ایئر شو 2025 میں ایک اور تیجس فضا میں کرتب دکھاتے ہوئے آگ کا شکار ہوا اور ونگ کمانڈر وکرم سنگھ جان سے گئے۔ یہ ایک سال کے اندر دوسرا بڑا حادثہ تھا جس سے تیجس کی صلاحیت پر سنگین سوالات اٹھ گئے۔

مگ21 بھارتی فضائیہ کے لیے سب سے زیادہ نقصان دہ طیارہ ثابت ہوا ہے۔ اس ماڈل کے 468 سے زائد حادثات ریکارڈ کیے گئے جن میں 200 سے زیادہ پائلٹس ہلاک ہوئے۔ 2002 میں جالندھر میں ایک MiGـ21 انجن فیل ہونے کے بعد رہائشی عمارت پر گر گیا جس کے نتیجے میں عام شہری بھی ہلاک اور زخمی ہوئے۔ 2018 میں کنگرا میں ایک اور حادثہ پیش آیا جس میں پائلٹ مارا گیا۔ مگ 27 بھی انجن اور ہائیڈرولک خرابیوں کے باعث مسلسل حادثوں کا شکار رہا۔ 2010 میں سیلیگوری اور 2015 میں راجستھان کے قریب بھی MiGـ27 طیارے زمین بوس ہوئے۔ مسلسل ناکامیوں کے بعد 27 دسمبر 2019 کو ان طیاروں کو فضائی بیڑے سے ریٹائر کردیا گیا۔

مگ 29 طیاروں کے بھی 25 سے زیادہ بڑے حادثات ہو چکے ہیں۔ 2020 میں جالندھر کے قریب ایک مگ 29 تباہ ہوا، 2024 میں راجستھان اور ثم آگرہ میں بھی دو واقعات پیش آئے۔ زیادہ تر حادثات میں پائلٹ ایجیکشن کے ذریعے جان بچانے میں کامیاب رہے لیکن طیاروں کا نقصان مسلسل بڑھتا رہا۔

ماہرین کے مطابق جس طرح MiG طیارے بھارتی فضائیہ کے لیے خطرناک ثابت ہوئے، اسی طرح خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں کہ مستقبل میں تیجس بھی اسی خونی تاریخ کو دہرا سکتا ہے۔ بھارتی فضائی نظام کے بنیادی نقائص طیاروں اور پائلٹس دونوں کو مسلسل خطرے میں ڈالے ہوئے ہیں۔

Exit mobile version