بسم اللہ الرحمن الرحیم

صحت

وزن کم کرنے سے لیکر دماغی صحت کیلئے بینگن بہترین غذا

بینگن ایک ایسی سبزی ہے جو ہر موسم میں نظر آتی ہے ۔مختلف موسموں کی خوبصورتی پھل اور سبزیاں ہیں۔ وہ صحت مند، غذائیت سے بھرپور اور جسم کو بہتر بنانے میں مدد کرتے ہیں۔ یہ غذائیں کئی طریقوں سے مدد کرتی ہیں۔ وزن کم کرنے سے لے کر جسم میں پانی کی سطح کو برقرار رکھنے تک، یہ سبزیاں اور پھل ہی ہمارے جسم کے اعضاء کو طاقت دیتے ہیں۔

ایک ایسا ہی غذائیت سے بھرپور عنصر جو آپ اپنی غذا میں شامل کر سکتے ہیں بینگن ہے ۔بینگن ایک ایسی سبزی ہے جسے لوگ زیادہ شوق سے نہیں کھاتے حالانکہ یہ انسانی صحت کے لئے اس قدر مفید ہے کہ اگر انہیں استعمال کیاجائے تو آپ اس کے فوائد دیکھ کر خود حیران رہ جائیں گے بینگن مختلف سائز اور رنگوں میں ہوتے ہیں۔ سب سے عام جامنی رنگ کے بینگن ہیں لیکن یہ سرخ، سبز ،سفیداور کالے رنگوں میں بھی پائے جاتے ہیں۔

غذائیت سے بھرپور

بینگن میں حیاتین، معدنیات، اور ریشہ زیادہ مقدار میں پائے جاتے ہیںاس کے علاوہ اس میں حرارے، کاربوہائیڈریٹ ، لحمیات،  میگنیز، فولیٹ، پوٹاشیم، وٹامن کے اور وٹامن سی ہوتے ہیں۔ بینگن میں تھوڑی مقدار میں چند دیگر اجزا بھی پائے جاتے ہیں۔ ان میں نیاسین، میگنیشیم اور تانبا شامل ہیں۔

بیگن کے فوائد

بینگن لذیذ ہونے کے ساتھ ساتھ  صحت کے لیے بہت مفید ہیں۔ آئیےاس کے فوائد سے آگاہ ہوتے ہیں۔

شفایابی کی طاقت

 بیگن کے عرق سے مختلف امراض جیسے جلنے، مسے، سوزش کے انفیکشن، گیسٹرائٹس، سٹومیٹائٹس اور گٹھیا پر حیرت انگیزشفا بخش اثرات ہوتے ہیں۔وزن کم کرنے میں مدد کرتا ہے

مزید پڑھیے  لاہور سموگ کی لپیٹ میں، اے کیو آئی 231ریکارڈ، فیصل آباد، کراچی سمیت دیگر شہروں میں فضائی آلودگی کی صورتحال بہتر

 بینگن میں فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور کیلوریز کم ہوتی ہیں، جس کی وجہ سے وہ وزن کم کرنے کے کسی بھی طریقہ کار میں ایک بہترین اضافہ کرتے ہیں۔ ریشے کے باعث غذا نظام انہضام کے راستے سے آہستہ گزرتی ہے اور اس سے پیٹ بھرا بھرا سا رہتا ہے، اس لیے جسم میں حرارے کم جذب ہوتے ہیں۔ زیادہ حراروں والے کھانے میں توازن قائم کرنے کے لیے بینگن کو شامل کیا جا سکتا ہے۔ اسی لیۓ وزن کم کرنے کے لیے اپنائے جانے والے غذائی نظام میں بینگن کو شامل کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے کیوں کہ یہ چربی کو بھی کم کرتا ہے۔

دماغی صحت کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے

 بینگن میں موجود فائٹونیوٹرینٹس خلیات کی جھلیوں کی حفاظت کرتے ہیں اور دماغ کی یادداشت کو بڑھاتے ہیں۔ یہ آزاد ریڈیکل خلیوں کے خاتمے کے برعکس اپنے خلیے کی حفاظت کے ذریعے دماغی صحت کو برقرار رکھتا ہے۔ بینگن قدرتی کیمیکلز سے بھرپور ہوتے ہیں جسے فائٹونیوٹرینٹس کہتے ہیں، جو دماغی صحت کو بہتر بنانے کے لیے جانا جاتا ہے۔ یہ فائدہ پورے جسم اور دماغ میں خون کے بہاؤ میں اضافے کا نتیجہ ہے۔ دماغ کو زیادہ خون پہنچانے سے، فائٹونیوٹرینٹس آپ کے اعصابی راستے کو بڑھانے کے لیے متحرک کرکے یادداشت کو بڑھانے میں مدد کرتے ہیں۔بینگن میں موجود مرکبات دماغی رسولی سے بچنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔

ذیابیطس کے لئے مفید

چونکہ اس میں فائبر پایا جاتا ہے اور کاربوہائیڈریٹس کی مقدار بھی بہت کم ہوتی ہے جس کی وجہ سے یہ ذیابیطس کے مریضون کے لئے بہت سودمند ہے۔ بینگن کی وجہ سے خون میں گلوکوز کی مقدار کنٹرول میں رہتی ہے اور یہ مریضوں کوبہت زیادہ فائدہ دیتا ہے۔

مزید پڑھیے  پاکستان اور ناروے کا مختلف شعبوں میں تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا عزم

حاملہ خواتین کے لیے

 بینگن جو خاص طور پر حاملہ خواتین، دودھ پلانے والی ماؤں اور نوعمر خواتین کے لیے تجویز کیا جاتا ہے۔ بینگن میں موجود ایف ای میں ماہواری سے پہلے کے سنڈروم، امینوریا، اور قبل از پیدائش خون کی کمی کو پورا کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔

حمل کے دوران بینگن کھائے جا سکتے ہیں۔ لیکن، ہر چیز کی طرح، اسے اعتدال میں استعمال کیا جانا چاہئے. یہ بچے کی مجموعی نشوونما کے لیے بہترین ہیں کیونکہ اس میں وٹامن اے اور وٹامن ای جیسے غذائی اجزاء کی مناسب مقدار ہوتی ہے۔ اس میں فولک ایسڈ بھی ہوتا ہے جو بچے میں خون کے سرخ خلیات کی نشوونما کے لیے ضروری ہے۔

یہ نیاسین اور دیگر وٹامنز کے ساتھ ساتھ معدنیات کے ممکنہ ذرائع ہیں، جو بچے کی صحت مند نشوونما میں مدد کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان میں پوٹاشیم، آئرن، مینگنیج، کاپر بھی زیادہ مقدار میں پائے جاتے ہیں یہ سب بچے کے خون کی صحت مند گردش میں مدد دیتے ہیں۔ اگر آپکو بھی گائنی کے مسائل درپیش ہیں تو گائناکولوجسٹ سے رابطے کیلئے  کلک کریں۔

دل کی صحت کو بہتر بناتا ہے

بینگن بائیو فلاوونائڈز سے بھرپور ہوتے ہیں، جو بلڈ پریشر کو کم کرنے میں بہترین ہیں۔ یہ، بدلے میں، دل پر دباؤ کو کم کرے گا، گردش کو بہتر بنائے گا اور عام طور پر ایک صحت مند قلبی نظام کو بڑھاۓ گا۔ بینگن میں موجود فائبر خراب کولیسٹرول اور ٹرائگلیسرائیڈز کو کم کر سکتا ہے جو کہ دل کی بیماری کے خطرے کی وجوہات ہیں۔

مزید پڑھیے  وزیراعظم نے راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف یورالوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن میں علاج کی سہولیات کے باقاعدہ آغاز کا افتتاح کردیا

کم ایچ ڈی ایل فالج، ہارٹ اٹیک اور ایتھروسکلروسیس کے خطرے کو بھی کم کر سکتا ہے۔ بینگن میں موجود اینتھوسیاننز سوزش کو کم کرنے میں بھی مدد کرتے ہیں جس سے دل کی بیماری کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ متعدد تحقیقوں سے ثابت ہوا ہے کہ بینگن خون میں کولسٹرول کی سطح کو کم کرنے اور خون کی گردش کو بہتر بنانے کی قدرت رکھتا ہے جس سے خون کی گردش کا نظام اچھا ہوجاتا ہے۔

Back to top button