بسم اللہ الرحمن الرحیم

جموں و کشمیر

گروپ 20 کے مجوزہ جلاس سے قبل سری نگر کے 14 لکھ شہری عملا محصور ہوگئے ہیں، الجزیرہ

مقبوضہ جموں وکشمیر میں مجوزہ جی 20اجلاس سے قبل سری نگر کے 14 الکھ شہری عملا محصور ہو گئے ہیں ۔الجزیرہ کے مطابق کشمیر میں مقیم ایک سیاسی تجزیہ کار نے بھارتی حکومت کی طرف سے انتقامی کارروائی کے خوف سے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر الجزیرہ کو بتایا کہ کسی بھی جگہ تحفظ کا احساس کانفرنسوں سے نہیں آتا۔ایک ممتاز کشمیری کارکن کے رشتہ دارنے جسے 2019کے اقدام کے بعد بھارت کے کریک ڈائون کے دوران دہشت گردی کے الزامات کے تحت گرفتار کرکے گھر سے دور نظربند کردیا گیا ہے، الجزیرہ کو بتایا کہ جی 20کااجلاس ہمارے مصائب پر پردہ ڈالنے کے مترادف ہے۔ایک 42سالہ شخص نے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پر کہاکہ ایسا نہیں ہے کہ بین الاقوامی برادری اس جگہ کے بارے میں کچھ نہیں جانتی ہے۔ ہم خاموشی سے دکھ جھیل رہے ہیں اور ہم باہر کی دنیاسے کٹے ہوئے محسوس کرتے ہیں۔ ہم صرف ہر روز بچ نکلتے ہیں۔ ادھر امریکی نشریاتی ادارے وی او اے کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں جی 20 اجلاس سے قبل حملوں میں اضافے کے پیش نظر بھارتیا جنتا پارٹی(بی جے پی) کی حکومت نے سیکیورٹی بڑھا دی ہے۔

کشمیر کے پولیس چیف وجے کمار نے کہا کہ شہر میں کمانڈوز تعینات کیے گئے ہیں اور انسداد دہشت گردی فورس کے ارکان کو مختلف مقامات پر تعینات کر دیا گیا ہے ۔ سری نگر 22 سے 24 مئی تک جی20 ممبران کے ٹورازم ورکنگ گروپ میٹنگ کی میزبانی کرے گا جو ستمبر میں نئی دہلی میں منعقد ہونے والے جی20 سربراہی اجلاس سے قبل اجلاسوں کے سلسلے کا حصہ ہے۔سری نگر 1989 سے بھارتی قبضے کے خلاف کشمیری حریت پسندوں کی جدوجہد کا مرکز رہا ہے اور حالیہ برسوں میں تشدد میں کمی کے باوجود دسیوں ہزاروں لوگ مارے جا چکے ہیں۔ وی او اے کے مطابق بھارتی حکام نے کہا کہ انہیں خدشہ ہے کہ کشمیری حریت پسند جی20 اجلاس سے پہلے یا اس کے دوران حملے کے ذریعے اپنے مقصد کے حصول کی کوشش کر سکتے ہیں۔بھارتی فوج کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر کہا کہ حملوں کا وقت باعث تشویش ہے کیونکہ اس کی منصوبہ بندی جی20 اجلاس سے عین قبل کی گئی تھی۔فوجی اور پولیس افسران نے کہا کہ ان کے پاس انٹیلی جنس معلومات تھیں کہ کشمیری جموں میں فوج کے زیر انتظام اسکول کو نشانہ بنا کر طلبہ کو یرغمال بنا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسی کارروائی سے نمٹنے کے لیے ایسے تمام اسکول بند کر دیے گئے تھے اور جی20 اجلاس کے بعد تک کلاسز آن لائن لی جائیں گی۔افسران نے کہا کہ سیکیورٹی ایجنسیاں سرینگر میں کسی قسم کا خطرہ مول نہیں لینا چاہتیں۔

مزید پڑھیے  مقبوضہ کشمیر میں پولیس نے سینئر حریت رہنما اور معروف مبلغ مولانا سرجان برکاتی کو گرفتار کرلیا
Back to top button