بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

مئی میں وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پا لیا تو عید کے بعد صورتحال بہت بہتر ہوگی

وفاقی حکومت نے سمارٹ لاک ڈاؤن میں مزید دو ہفتے(9مئی )تک توسیع کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں وفاقی اور صوبائی وزرا نے شرکت کی، اجلاس میں لاک ڈاؤن میں توسیع سے متعلق تجاویز پر غور کیا گیا۔ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے سمارٹ لاک ڈاؤن میں مزید دو ہفتے توسیع کا فیصلہ کیا ہے جب کہ صوبائی حکومتیں صوبوں میں صورتحال کے مطابق فیصلہ کریں گی۔اجلاس میں کورونا وائرس صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ چاروں وزرائے اعلی نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے اعدادوشمار پر شرکا کو بریفنگ دی گئی۔

قومی رابطہ کمیٹی اجلاس کے بعد میڈیا کوبریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے سربراہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ 9 مئی تک لاک ڈاؤن کی موجودہ صورتحال کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسد عمر کا کہنا تھا کہ اجلاس میں صوبوں نے بھی اپنی اپنی تجاویز دیں۔ ہم ملک بھر میں کورونا ٹیسٹنگ کی صلاحیت بڑھا رہے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچا جا سکے۔ان کا کہنا تھا کہ رمضان المبارک ہر مسلمان کے لئے اہم ترین مہینہ ہوتا ہے، اس دوران پاکستان کے کسی بھی حصے میں سحر اور افطار میں لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی، اسد عمر نے کہا کہ مئی میں وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پا لیا تو عید کے بعد صورتحال بہت بہتر ہوگی لیکن اگر احتیاط نہ برتی گئی تو عیدالفطر پر مزید بندشیں لگانی پڑ سکتی ہیں۔ اسد عمر کا کہنا تھا کہ مئی کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے متعلق فیصلہ کن مہینہ ہوگا۔ بیماری کے پھیلاؤ کے ساتھ ہمیں صحت نظام کی صلاحیت بھی بڑھانا پڑے گی۔

وفاقی وزیر نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر عوام نے احتیاط نہ کی تو یہ نہ ہو عید کے لئے ہمیں کوئی بندشیں لگانی پڑیں تاہم اگر ہم نے احتیاط کی تو عید کے بعد زندگی بہتری کی طرف جانا شروع ہو جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے حوالے سے رمضان کا مہینہ فیصلہ کن ہے۔ ہم ماہرین کی مدد سے ان حالات کا جائزہ لے رہے ہیں اور بیماری کے پھیلا ؤکو دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ ہم نے حقوق العباد کا خاص خیال رکھنا ہے کہیں آپ کی وجہ سے دوسرے کو یہ بیماری نہ لگے۔ وفاقی حکومت نے کورونا وائرس کی صورتحال کے پیش نظر 9 مئی تک لاک ڈان میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔یاد رہے کہ قومی رابطہ کمیٹی کے گزشتہ اجلاس میں لاک ڈان میں 28 اپریل تک توسیع کی گئی تھی۔

ادھر پنجاب حکومت نے بھی لاک ڈان میں مزید 15 دن توسیع کا فیصلہ کر لیا ہے۔ سحر وافطار کے وقت دودھ دہی کی دکانیں کھولنے کی اجازت جبکہ افطار کے اجتماعات پر پابندی ہوگی۔ یہ فیصلہ وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کے زیر صدارت ہونے والے ایک اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں کورونا وائرس کے پھیلا، اس کو روکنے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات سمیت دیگر ایشوز پر تفصیلی غور کیا گیا۔اجلاس میں صوبے بھر میں لاک ڈان کو مزید 15 دن توسیع دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے ہدایات جاری کی گئیں کہ اجتماعی افطاری کی اجازت پر پابندی ہوگی تاہم رمضان المبارک میں سحر وافطار کے وقت دودھ دہی اور پکوڑے سموسے کی دکانیں کھولنے کی اجازت دی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے تمام انتظامیہ کو دی گئی ہدایت پر سختی سے عملدرآمد کرنے کی ہدایات دی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے حکومت ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔حکومت پنجاب کی جانب سے جاری اجازت کے تحت کریانہ سٹورز، دودھ، دہی کی دکانیں، بیکریاں اور تندور صبح دو سے چار بجے تک کھل سکیں گی۔ کاروبار کے اوقات کار پہلے کی طرح نافذ العمل ہوں گے۔

پنجاب میں مساجد کے ایس او پیز پر عملدرامد کے لئے کمیٹیاں بنیں گی۔ محلہ اور مساجد کمیٹیاں ایس او پیز پر نفاذ کو دیکھیں گی۔ جو مساجد ان ہدایات کو فالو نہیں کریں گی ان کو بند کیا جا سکتا ہے، باقی جن کاروبار کی پہلے اجازت تھی انہی اوقات کے مطابق کام کریں گے۔

Leave a Reply

Back to top button